۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
News ID: 380110
30 اپریل 2022 - 16:38
وداع با ماه مبارک رمضان

حوزہ/ خداوند عالم ماہ مبارک رمضان کی ہر رات افطار کے وقت ستر ہزار ہزار لوگوں کو جہنم سے نجات دیتا ہے جو جہنم کے مستحق ہیں، اور جتنا پورے مہینہ جہنم سے آزاد کرتا ہےاتنا صرف ماہ مبارک کی آخری رات میں آزاد کرتا ہے۔

تحریر: مولانا سید ظفر عباس رضوی، قم المقدسہ

حوزہ نیوز ایجنسی ہم اپنی زندگی میں بہت سی چیزوں کو چاہتے اور پسند کرتے ہیں اور اس تک پہونچنے کے لئے تمنائیں اور دعائیں کرتے ہیں، لیکن ہمیں اپنی زندگی میں جس چیز کی سب سے زیادہ تمنا اور دعا کرنا چاہیئے وہ یہ کہ خدا ہم کو ماہ مبارک رمضان تک زندہ رکھے اور ہم اس مبارک مہینہ کو درک اور اس کی برکتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں، اس کی قدر کی راتوں کی قدر کر سکیں، جن راتوں میں ہماری ایک سال کی تقدیر ہمارے وقت کے امام کے ذریعہ سے لکھی جاتی ہے۔
خداوند عالم کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے کہ اس نے ہمیں یہ توفیق عطا فرمائی کہ ہم اس سال کے ماہ مبارک رمضان تک زندہ رہے۔
ویسے تو ماہ مبارک رمضان ختم ہونے کو ہے لیکن ہمیں مایوس اور نا امید نہیں ہونا چاہیئے اس لئے کہ ابھی اس مہینہ میں ایک بہت ہی اہم رات باقی ہے جس عظیم رات کو ہمیں زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار اور عبادت و بندگی میں گزارنا چاہیئے۔
جس رات کے لئے امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
"إِنَّ لِله تَعَالَى فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ عِنْدَ اَلْإِفْطَارِ سَبْعِينَ أَلْفَ أَلْفِ عَتِيقٍ مِنَ اَلنَّارِ كُلاًّ قَدِ اِسْتَوْجَبَ اَلنَّارَ فَإِذَا كَانَ آخِرُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ أَعْتَقَ فِيهَا مِثْلَ مَا أَعْتَقَ فِي جَمِيعِهِ"*(اقبال الاعمال ج1 ص261 ناشر-دارالکتب الاسلامیہ تہران)
"خداوند عالم ماہ مبارک رمضان کی ہر رات افطار کے وقت ستر ہزار ہزار لوگوں کو جہنم سے نجات دیتا ہے جو جہنم کے مستحق ہیں، اور جتنا پورے مہینہ جہنم سے آزاد کرتا ہےاتنا صرف ماہ مبارک کی آخری رات میں آزاد کرتا ہے"
اب اسی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ماہ مبارک رمضان کی آخری رات کتنی اہمیت کی حامل ہے کہ جتنا خداوند عالم پورے ماہ مبارک میں اپنے بندوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اتنا صرف اس ایک رات میں آزاد کرتا ہے۔
لہذا ہمیں چاہیئے کہ ہم اس عظیم رات کو عبادت و بندگی میں بسر کریں تاکہ پورے سال نورانی رہ سکیں۔
اگر ہم اس پورے مہینہ میں توبہ و استغفار نہیں کر سکے تو کوشش کریں اس مہینہ کی آخری رات کو زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار کریں، ساتھ ہی ساتھ خدا کے سامنے اس بات کا اعتراف اور اقرار کریں کہ میرے اللہ ہم نے کوتاہی کی، غفلت کی، سستی سے کام لیا، میرے معبود ہمیں معاف کردے، ہمارے گناہوں کو بخش دے، تو بہت ہی رحیم و کریم اور مہربان ہے۔
ہمیں چاہیئے کہ ہم ان ایام میں دعائے ابو حمزہ ثمالی کے اس جملہ کو زیادہ سے زیادہ تکرار کریں جس میں امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں:
إِلَهِی إِنْ أَدْخَلْتَنِی النَّارَ فَفِی ذَلِکَ سُرُورُ عَدُوِّکَ، وَ إِنْ أَدْخَلْتَنِی الْجَنَّةَ فَفِی ذَلِکَ سُرُورُ نَبِیِّکَ، وَ أَنَا وَالله أَعْلَمُ أَنَّ سُرُورَ نَبِیِّکَ أَحَبُّ إِلَیْکَ مِنْ سُرُورِ عَدُوِّکَ"(مصباح المتہجد ج2 ص597 ناشر- موسسہ فقہ الشیعہ بیروت)
"میرے اللہ اگر تو مجھے جہنم میں ڈال دے گا تو اس بات میں تیرے دشمن کی خوشی ہے، اور اگر تو مجھے جنت میں داخل کر دے گا تو اس بات میں تیرے نبی کی خوشی ہے، اور تیری قسم میں اس بات کو جانتا ہوں کہ تجھے تیرے نبی کی خوشی تیرے دشمن کی خوشی سے زیادہ محبوب ہے"
اپنی دعا کے اس جملہ سے امام علیہ السلام نے ہمیں امید دلائی ہے کہ خدا اپنے نبی کی خوشی کی وجہ سے ہمیں جہنم میں نہیں ڈالے گا۔
ماہ مبارک کی آخری رات کے اعمال مفاتیح وغیرہ میں بیان ہوئے ہیں، اس رات کی اتنی ہی زیادہ اہمیت ہے کہ ائمہ معصومین علیہم السلام اس رات میں سوتے نہیں تھے اور پوری رات عبادت و بندگی میں بسر کرتے تھے۔
ماہ مبارک کی آخری رات بہترین موقع ہے عبادت و بندگی انجام دینے کا، توبہ و استغفار کرنے کا، اپنے آپ کو بخشوانے کا اور یہ بھی خدا کا لطف و کرم ہے کہ اس نے ہمارے لئے یہ موقع فراہم کیا کہ اگر ہم نے پورے ماہ مبارک میں سستی و کوتاہی سے کام لیا تو اس آخری رات میں اپنی کوتاہیوں کی بھر پائی کر سکیں۔
اب اس سے بڑھ کر اور لطف و کرم کیا ہو سکتا ہے کہ اس نے ہمیں یہ موقع صرف اس لئے دیا ہے ک ہم اپنے آپ کو معاف کروا سکیں، اپنے گناہوں کو بخشوا سکیں، اپنے آپ کو جہنم سے آزاد کروا سکیں۔
اس کی عطا و بخشش میں کوئی کمی نہیں ہے، اس کا فیض جاری ہے، وہ تو اتنا مہربان ہے کہ اس نے آخری رات میں بھی ہمیں اپنے آپ کو بخشوانے کا موقع عطا فرمایا،
اب یہ ہمارے اوپر ہے کہ ہم اس فرصت اور مہلت سے کتنا زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔
آخر میں خداوند عالم سے دعا ہے کہ خدا محمد(ص) و آل محمد علیہم السلام کے صدقہ میں ہمیں توفیق عنایت فرمائے کہ ہم اس مبارک مہینہ کی آخری رات کو زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار اور عبادت و بندگی میں بسر کر سکیں، اور اگر تو نے ابھی تک ہمیں معاف نہیں کیا ہے تو اس مبارک مہینہ کی آخری رات تک معاف کر دے، ساتھ ہی ساتھ اس ماہ مبارک کو ہمارے لئے آخری ماہ مبارک قرار نہ دینا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .